Hichki by Saira Qureshi Novel Online

Hichki by Saira Ghaffar 


Read Online Urdu Novel Hichki by Saira Ghaffar Free Online Urdu Novels

ہچکی

(سائرہ غفار)

وہ جب بھی جھوٹ بولتی تھی اسے ہچکی آتی تھی۔اسے یہ بات شاید معلوم ہی نہیں تھی اور میں اس بات کا ہمیشہ ہی فائدہ اٹھاتا تھا۔ میں کچھ بھی غلطی کرتا یا شرارت کرتا ہمیشہ اس سے جھوٹ بولنے کو کہتا وہ اتنی سادہ اور معصوم تھی کہ ہمیشہ ہی جھوٹ بول دیتی تھی اور پھر سارا دن ہچک ہچک کر گزار دیتی تھی۔ اس کی ہچکیاں اس کے گلے میں درد کردیتی تھیں اور جب مجھے یہ معلوم ہوا توچند لمحوں کے لئے خود پہ افسوس کرنے کے بعد میں دوبارہ سے کسی نئی شرارت کے بارے میں سوچنے لگ جاتا۔

ہم دونوں بچپن سے ہی ایک ساتھ پل بڑھ کر بڑے ہوئے تھے۔  کزنز ہونے کے ساتھ ساتھ پڑوسی بھی تھے۔ پورا دن ہم لوگ ساتھ ہی رہتے تھے۔ اسکول کے بعد انٹر میں میں نے پری انجینئرنگ لی تو اس نے آرٹس کا انتخاب کیا اور یوں زندگی میں پہلی بار ہم ایک ساتھ نہیں تھے۔ مجھے ایک دم احساس ہوا کہ وہ میرے لئے کتنی ضروری تھی۔ مجھے ہر دم ایک خالی پن کا احساس ہونے لگا۔ مجھے اس دن محسوس ہوا کہ وہ میرا حصہ تھی۔ اور میں اسے صرف ایک دوست سمجھتا رہا۔ وہ میرے بارے میں میرے ساتھ کے بارے میں کیا سوچتی تھی مجھے معلوم نہیں لیکن میں اسے چاہنے لگا تھا۔

میں ایک مہذب فیملی سے تعلق رکھتا تھا اس لئے پیار محبت کے چکر میں پڑنے کے بجائے میں نے ڈائریکٹ امی سے بات کی۔ امی نے مجھے گھور کر دیکھا اور پھر مجھے وہ بات کہی جو میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ امی نے کہا کہ ہم دونوں کے اسٹیٹس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔اس کے ابا ایک معمولی نوکری کرتے ہیں اور میرے ابا باہر ملک میں کام کر کے ان سے زیادہ کماتے ہیں۔ زندگی میں پہلی بار میں حیرت کے سمندر میں گوطہ زن ہوگیا ۔

 مطلب یہ کیسا فرق ہے جس میں ہم دونوں نے ایک ساتھ ایک جیسی زندگی گزاری ہے؟

ہم نے ایک ساتھ ایک جیسی شرارتیں کر کے ایک جیسی ڈانٹ کھائی ہے یہ کیسا اسٹیٹس کا فرق ہے؟

کیسا اسٹیٹس کا فرق جب ہم دونوں ایک جیسا کھانا کھاتے رہےہیں؟

کیسا اسٹیٹس کا فرق جب ہم دونوں ایک ہی خاندان میں ایک ہی جیسے گھروں میں پلے بڑھے ہیں؟

کیسا اسٹیٹس کا فرق جب ہم دونوں نے ایک ہی اسکول میں ایک جیسی تعلیم حاصل کی ہے؟

کیسا اسٹیٹس کا فرق جب ہم دونوں میں کوئی فرق ہی نہیں ہے؟

میری ماں نے میری زندگی جیسے ویران کردی۔

ہم دونوں نے انٹر کر لیا اور اس کا پہلا رشتہ آیا۔ وہ ایک ڈاکٹر تھا۔ اس کا کزن تھا ماموں کا بیٹا۔ اور اس سے عمر میں سات سال بڑا تھا۔  اس میں اور مجھ میں بہت فرق تھا بہت زیادہ فرق۔۔۔

اس کے پاس عہدہ تھا اور میرے پاس۔۔۔اسٹیٹس

اس کے پاس نام تھا اور میرے پاس ۔۔۔ اسٹیٹس

اس کے پاس تجربہ تھا اور میرے پاس ۔۔۔ اسٹیٹس

اس کے پاس عزت تھی اور میرے پاس صرف دکھاوے کا اسٹیٹس تھا۔۔۔

انکار کی کوئی وجہ کیا گنجائش بھی نہیں تھی کیونکہ اس لڑکے کے پاس اسٹیٹس نہیں تھا صرف عزت وقار اور پیش کرنے کے لئے ڈھیروں عقیدت تھی۔

اس کی بات طے ہوگئی۔ میں اسے مبارک باد دینے گیا تو اس نے مجھ سے مسکراتے ہوئےپوچھا:"اتنے اداس کیوں ہو"؟

میں نے صرف اسے دیکھا اور مسکرانے کی کوشش کی۔میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوگیا۔

دل پہ جبر کر کے میں نے بڑی مشکل سے پوچھاتھا:"تم خوش ہوناں"؟

اس نے ایک لمحے کو مجھے غور سے دیکھا تھااور پھر بڑے پیارے انداز میں مسکرائی:"میں بہت خوش ہوں"۔

اسے چچی نے آواز دی تھی وہ تیز قدموں سے دور جارہی تھی اور مجھے اس کی ہچکیاں یہاں تک سنائی دے رہی تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ختم شد)

Related Posts

إرسال تعليق